Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر چند کہ پیارا تھا میں سورج کی نظر کا

صدیق افغانی

ہر چند کہ پیارا تھا میں سورج کی نظر کا

صدیق افغانی

MORE BYصدیق افغانی

    ہر چند کہ پیارا تھا میں سورج کی نظر کا

    پھر بھی مجھے کھٹکا ہی رہا شب کے سفر کا

    الجھی ہے بہت جسم سے دریا کی روانی

    اس چوبی محل کا کوئی تختہ بھی نہ سر کا

    ڈوبا ہوا ایوان شفق بھی ہے دھوئیں میں

    بے رنگ سا ہر نقش ہے دیوار سحر کا

    رستے ہوئے ناسور پہ چلتے رہے نشتر

    تازہ ہی رہا پھول سدا زخم ہنر کا

    میں ہوں کہ کڑی دھوپ کے صحرا میں گھرا ہوں

    سایہ کہیں ملتا ہی نہیں شاخ شجر کا

    مظلوم تھا میں کل بھی تو محروم ہوں اب بھی

    عنوان بدلتا ہی نہیں میری خبر کا

    بجلی تو سنا ہے کہیں جنگل میں گری تھی

    اترا ہوا چہرہ ہے چمن میں گل تر کا

    تب برف کے مہتاب سے پھوٹیں گی شعاعیں

    بجھ جائے گا جب شعلہ مرے داغ جگر کا

    آئینہ شکستہ ہوا چبھنے لگیں پلکیں

    نظارہ بھی دیکھا نہ گیا روپ نگر کا

    آسیب ہو صرصر ہو بلا ہو کہ قضا ہو

    سب کے لیے دروازہ کھلا ہے مرے گھر کا

    اڑتی ہی رہی خاک بدن تیز ہوا میں

    احسان یہ کچھ کم تو نہیں برق و شرر کا

    مٹ جائیں گی پیشانیٔ مرمر سے لکیریں

    اب رنگ اتر جائے گا طاؤس کے پر کا

    خوشیوں کا چمک دار ہرن ہاتھ نہ آیا

    پیچھا کیا آہوں نے بہت جذب و اثر کا

    کس طرح میسر ہو مجھے عرصۂ راحت

    ہر لحظہ نئی چوٹ نیا غم نیا چرکا

    صدیقؔ جنہیں راہ وفا میں نے سجھائی

    پتھر وہی کہتے ہیں مجھے راہ گزر کا

    مأخذ :
    • کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 517)
    • Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
    • مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967 )
    • اشاعت : 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے