ہر چند میرے حال سے وہ بے خبر نہیں
ہر چند میرے حال سے وہ بے خبر نہیں
لیکن وہ بے کلی جو ادھر ہے ادھر نہیں
آواز رفتگاں مجھے لاتی ہے اس طرف
یہ راستہ اگرچہ مری رہ گزر نہیں
چمکی تھی ایک برق سی پھولوں کے آس پاس
پھر کیا ہوا چمن میں مجھے کچھ خبر نہیں
کچھ اور ہو نہ ہو چلو اپنا ہی دل جلے
اتنا بھی اپنی آہ میں لیکن اثر نہیں
آتی نہیں ہے ان سے شناسائی کی مہک
یہ میرے اپنے شہر کے دیوار و در نہیں
باصرؔ جگا دیا ہے تمہیں کس نے آدھی رات
اس دشت میں تو نام و نشان سحر نہیں
- کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 253)
- Author : Dr. Jawaz Jafri
- مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.