ہر ایک درد کو حرف غزل بنا دوں گا
ہر ایک درد کو حرف غزل بنا دوں گا
چلا تو ہوں کہ تری رہ گزر دکھا دوں گا
غم حیات مرے ساتھ ساتھ ہی رہنا
پیمبری سے ترا سلسلہ ملا دوں گا
اگر وہاں بھی تری آہٹیں نہ سن پاؤں
تو آرزو کی حسیں بستیاں جلا دوں گا
نہ انتظار نہ آہیں نہ بھیگتی راتیں
خبر نہ تھی کہ تجھے اس طرح بھلا دوں گا
کچھ اور تیرگی شام غم سہی جامیؔ
کچھ اور اپنے چراغوں کی لو بڑھا دوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.