ہر ایک گام پہ حد ہر قدم در و دیوار
ہر ایک گام پہ حد ہر قدم در و دیوار
فضائے شہر بنی بیش و کم در و دیوار
یہی تھے صحن فضا اور یہی گھر آنگن تھا
تم آئے ہو تو ہوئے محتشم در و دیوار
ہم اپنے درد ہواؤں سے بھی نہیں کہتے
اٹھائے پھرتے ہیں خود اپنے غم در و دیوار
یہ ریگ زار ہے اور اس کی اپنی دنیا ہے
یہاں ہمیشہ رہے کم سے کم در و دیوار
ہوا وطن کی پلٹ آئی بادبان کے ساتھ
وہی یہاں بھی فضا آشرم در و دیوار
نظر کے آگے نہیں پر نظر میں زندہ ہیں
سکول بستے گھروندے قلم در و دیوار
گئے جہاں بھی وہیں شہر بس گیا احسانؔ
ازل سے اپنے رہے ہم قدم در و دیوار
- کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 16)
- Author : Nasir Zaidi
- مطبع : Zahid Malik (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.