ہر ایک گھر کا دریچہ کھلا ہے میرے لیے
ہر ایک گھر کا دریچہ کھلا ہے میرے لیے
تمام شہر ہی دامن کشا ہے میرے لیے
ہر ایک ترشے ہوئے جسم میں ہے آنچ تری
ہر ایک بت کدہ آتش کدہ ہے میرے لیے
بلائے جاں ہیں یہ گہرائیاں سمندر کی
عذاب عشرت قطرہ بنا ہے میرے لیے
میں ایک کھیل سمجھتا تھا درد الفت کو
تمام عمر کا اب رتجگا ہے میرے لیے
بھگو بھگو گیا بادل کسی کی زلفوں کا
ستم ظریف یہ کالی گھٹا ہے میرے لیے
- کتاب : naquush (Pg. 238)
- اشاعت : 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.