ہر ایک راہ میں امکان حادثہ ہے ابھی
ہر ایک راہ میں امکان حادثہ ہے ابھی
کہ کھو نہ جاؤں اندھیرے میں سوچنا ہے ابھی
تمام عمر وہ چلتا رہا ہے صحرا میں
گھنے درخت کے سائے میں جو کھڑا ہے ابھی
سکون تیرے تصور سے جس کو ملتا ہے
وہ تیری دید کو لیکن تڑپ رہا ہے ابھی
ہر ایک شخص کے چہرے پہ خوف طاری ہے
نہ جانے کون اندھیرے میں چیختا ہے ابھی
وہ کھو گیا ہے کہیں بھیڑ میں تو کیا کیجئے
جو دکھ ہے اس کے نہ ملنے کا وہ جدا ہے ابھی
ٹھہر گئے ہو سر راہ کس لئے آخر
چلے بھی جاؤ کہ کوئی بلا رہا ہے ابھی
دریچہ کھول کے نیرؔ نہ دیکھیے باہر
لہولہان مناظر کا سلسلہ ہے ابھی
- کتاب : Saye Babool Ke (Pg. 58)
- Author : Azhar Naiyyar
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.