ہر ایک رستۂ پایاب سے نکلنا ہے
سراب عمر کے ہر باب سے نکلنا ہے
سر عناصر کمیاب سے نکلنا ہے
شمار نادر و نایاب سے نکلنا ہے
طویل تر سے کسی خواب میں اترنے کو
ہر ایک شخص کو اس خواب سے نکلنا ہے
لہو لہو سر مژگاں طلوع ہونا ہے
کنار خطۂ پر آب سے نکلنا ہے
اسے بھی پردۂ تہذیب کو گرانا ہے
مجھے بھی پیکر نایاب سے نکلنا ہے
سکون لمحۂ بھاری نے ہی اگلنا ہے
تو چین عرصۂ بے تاب سے نکلنا ہے
نہیں ہے رہنا اسے بھی بہار میں طاہرؔ
مجھے بھی موسم شاداب سے نکلنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.