ہر ایک شے کی حقیقت سے با خبر دیکھوں
ہر ایک شے کی حقیقت سے با خبر دیکھوں
میں اپنی خاک میں پنہاں تجھے بھی گر دیکھوں
یہ کیا کہ ہات بڑھاؤں تو سنگ ریزے ملیں
کہیں تو میں بھی دمکتے ہوئے گہر دیکھوں
ہو آنکھ میں کسی چہرے کا ڈوبتا منظر
میں پانیوں میں مقید کسی کا گھر دیکھوں
تمام عمر اسی سائے کی تلاش کروں
کہ جس کو دیکھنا چاہوں تو در بہ در دیکھوں
نظر کے سامنے جب ہو نہ کوئی تیرے سوا
میں تیری سمت نہ دیکھوں تو پھر کدھر دیکھوں
ہے آرزو یہی آصفؔ کہ راہ ظلمت میں
اسے بھی اپنی طرح میں کبھی نڈر دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.