Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر اک جنت کے رستے ہو کے دوزخ سے نکلتے ہیں

آل احمد سرور

ہر اک جنت کے رستے ہو کے دوزخ سے نکلتے ہیں

آل احمد سرور

MORE BYآل احمد سرور

    ہر اک جنت کے رستے ہو کے دوزخ سے نکلتے ہیں

    انہیں کا حق ہے پھولوں پر جو انگاروں پہ چلتے ہیں

    حقائق ان سے ٹکرا کر نئے سانچوں میں ڈھلتے ہیں

    بڑے ہی سخت جاں ہوتے ہیں جو خوابوں پہ پلتے ہیں

    گماں ہوتا ہے جن موجوں پہ اک نقش حبابی کا

    انہی سوئی ہوئی موجوں میں کچھ طوفان پلتے ہیں

    وہ رات آخر ہوئی تو کیا یہ دن کب رہنے والا ہے

    ستارے ماند ہوتے ہیں اگر سورج بھی ڈھلتے ہیں

    تلون چشم ساقی میں تغیر وضع رندی میں

    ہمارے میکدے میں روز پیمانے بدلتے ہیں

    حقائق سرد ہو سکتے ہیں سب محراب و منبر کے

    مگر وہ خواب جو رندوں کے پیمانے میں ڈھلتے ہیں

    جنوں نے عالم وحشت میں جو راہیں نکالی ہیں

    خرد کے کارواں آخر انہی راہوں پہ چلتے ہیں

    سرورؔ سادہ کو یوں تو لہو رونا ہی آتا ہے

    مگر اس سادگی میں بھی بڑے پہلو نکلتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 88)
    • Author : Ahmad Nadeem Qasmi
    • مطبع : Ahmad Nadeem Qasmi (1969)
    • اشاعت : 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے