ہر اک لمحے کی رگ میں درد کا رشتہ دھڑکتا ہے
ہر اک لمحے کی رگ میں درد کا رشتہ دھڑکتا ہے
وہاں تارہ لرزتا ہے جو یاں پتہ کھڑکتا ہے
ڈھکے رہتے ہیں گہرے ابر میں باطن کے سب منظر
کبھی اک لحظۂ ادراک بجلی سا کڑکتا ہے
مجھے دیوانہ کر دیتی ہے اپنی موت کی شوخی
کوئی مجھ میں رگ اظہار کی صورت پھڑکتا ہے
پھر اک دن آگ لگ جاتی ہے جنگل میں حقیقت کے
کہیں پہلے پہل اک خواب کا شعلہ بھڑکتا ہے
مری نظریں ہی میرے عکس کو مجروح کرتی ہیں
نگاہیں مرتکز ہوتی ہیں اور شیشہ تڑکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.