ہر اک شکست کو اے کاش اس طرح میں سہوں
ہر اک شکست کو اے کاش اس طرح میں سہوں
فزوں ہو اور بھی دل میں تری طلب کا فسوں
تمہارے جسم کی جنت تو مل گئی ہے مگر
میں اپنی روح کی دوزخ کا کیا علاج کروں
ہنسا ہوں آج تو مجبور تھا کہ تیرے حضور
مجھے یہ ڈر تھا اگر چپ رہا تو رو نہ پڑوں
تمام عمر نہ بھٹکے کہیں تو میری طرح
ہوں کشمکش میں جو کہنا ہے وہ کہوں نہ کہوں
نہ اب پکار مجھے مدتوں کی دوری سے
ترے قریب نہیں ہوں کہ تیری بات سنوں
تری تلاش کو نکلوں گا اس سے پہلے مگر
میں تیری یاد کے صحرا میں خود کو ڈھونڈ تو لوں
وہ دیکھ لے تو نہ روئے بنا رہے آزادؔ
میں سوچتا ہوں کہ اک بار خود پہ یوں بھی ہنسوں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 563)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.