ہر انتخاب یہاں ماضی و عقب کا ہے
ہر انتخاب یہاں ماضی و عقب کا ہے
سوال میرا نہیں ہے مرے نسب کا ہے
شعور لوح و قلم سے ظہور محفل تک
ہر ایک بے ادبی پر لباس ادب کا ہے
نہ کوئی داد نہ تحسین صرف خاموشی
مرے سخن پہ تیرا تبصرہ غضب کا ہے
ہو ایک فرد تو ہو فرد جرم بھی آید
ستم گری تو یہاں کاروبار سب کا ہے
اگا نہیں کوئی سورج مرے مقدر کا
دنوں پہ جیسے مسلط عتاب شب کا ہے
تمام زحمتیں میرے گناہ کے سائے
تمام راحتیں انعام میرے رب کا ہے
ظفر غزل ہے کہ زخموں کی حاشیہ بندی
نہ خال و خط کا کوئی تذکرہ نہ لب کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.