Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر کسی سے ہو دوستی صاحب

محور نوری

ہر کسی سے ہو دوستی صاحب

محور نوری

MORE BYمحور نوری

    ہر کسی سے ہو دوستی صاحب

    ایسی کیا بے تکلفی صاحب

    شوق تھا دن میں خواب دیکھیں گے

    اڑ گئی شب کی نیند بھی صاحب

    دھندلے پڑ جائیں گے حسیں چہرے

    نہ ہو اتنی بھی روشنی صاحب

    شام سے ہی چراغ جلنے لگے

    ہے طبیعت بجھی بجھی صاحب

    کھا گئی زندگی پرندے کی

    ایک بچے کی کنکری صاحب

    میں نے ہی رات کے اندھیرے میں

    نیکی دریا میں ڈال دی صاحب

    رسوا کرتی ہے جابجا اب تو

    نامراد اپنی سادگی صاحب

    اک فرشتے کو دیکھ کر گھر میں

    بچی چھوٹی تھی ڈر گئی صاحب

    کرب صدیوں کے چھوڑ جاتی ہے

    ایک لمحے کی دوستی صاحب

    روز ہم کو بھی ہے کہاں فرصت

    ملتے رہیے کبھی کبھی صاحب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے