ہر لمحہ مرگ و زیست میں پیکار دیکھنا
ہر لمحہ مرگ و زیست میں پیکار دیکھنا
کھینچی ہوئی ہے وقت نے تلوار دیکھنا
اس دوپہر کی دھوپ میں سایہ کہاں ملے
دن ڈھل چلے تو پھر کہیں دیوار دیکھنا
اب تو سفر کے سخت مراحل ہیں اور ہم
جب پاس آئے منزل دلدار دیکھنا
بے تابیاں ہوں لاکھ مگر اس کے روبرو
چھوڑیں نہ ہاتھ دامن پندار دیکھنا
اے مصلحت کی پست زمینوں کے باسیو
کتنی بلندیاں ہیں سر دار دیکھنا
ذرہ بھی آفتاب سے کمتر نہیں یہاں
یارو مگر بہ دیدۂ بیدار دیکھنا
جاویدؔ ہم ہیں اور ہے احساس کا خلوص
یاروں کے پاس جھوٹ کے طومار دیکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.