ہر نفس مورد سفر ہیں ہم
ہر نفس مورد سفر ہیں ہم
گویا دکان شیشہ گر ہیں ہم
شمع کے گاہ تاج سر ہیں ہم
گہہ پتنگے کے بال و پر ہیں ہم
عشق نے جب سے کی ہے دل کر نی
برق ہیں شعلہ ہیں شرر ہیں ہم
رنگ رخسار خوب رویاں ہیں
آہ عشاق کے اثر ہیں ہم
ہم ہیں نیرنگیٔ بہار کے رنگ
نخل و برگ و گل و ثمر ہیں ہم
سجدہ گہ ہیں تمام عالم کی
کس کی یہ خاک رہ گزر ہیں ہم
اہل دل اپنے رہتے ہیں مشتاق
گویئا وصل کی خبر ہیں ہم
حال خط شکستہ میں لکھا
یعنی اس سے شکستہ تر ہیں ہم
دشمنی ہم سے ہو نہیں سکتی
تجھ سے شرمندہ کینہ ور ہیں ہم
جب سے دیکھی ہے اس کے گھر کی راہ
اور خانہ خراب تر ہیں ہم
رشک میں شور و شر سے ہیں لاچار
کچھ فرشتے نہیں بشر ہیں ہم
اس نے احوال پوچھا ہم مر گئے
کس قدر قصہ مختصر ہیں ہم
کیا کریں دل نہیں ہے پاس رضاؔ
صبر میں ورنہ بے جگر ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.