Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر نقش نوا لوٹ کے جانے کے لیے تھا

شمیم حنفی

ہر نقش نوا لوٹ کے جانے کے لیے تھا

شمیم حنفی

MORE BYشمیم حنفی

    ہر نقش نوا لوٹ کے جانے کے لیے تھا

    جو بھول چکا ہوں وہ بھلانے کے لیے تھا

    کچھ بھید زمانے کے بھی مجھ پر نہ کھلے تھے

    کچھ میں بھی ریاکار زمانے کے لیے تھا

    کچھ میں نے بھی بے وجہ ہنسی اس کی اڑائی

    کچھ وہ بھی مری جان جلانے کے لیے تھا

    کچھ لوگ جزیروں پہ کھڑے تھے سو کھڑے ہیں

    سیلاب سفینوں کو بہانے کے لیے تھا

    پیاسا جو نہ ہوتا تو سمندر سے نہ ملتا

    دریا جو مری پیاس بجھانے کے لیے تھا

    گرنی ہی تھی اک روز یہ دیوار بدن کی

    یہ راہ کا پتھر بھی ہٹانے کے لیے تھا

    سب میری اداسی میں تجھے ڈھونڈ رہے تھے

    ہنسنا بھی مرا تجھ کو چھپانے کے لیے تھا

    اک لہر کہ بس خاک اڑانے پہ بضد تھی

    اک رنگ کہ پلکوں میں سجانے کے لیے تھا

    اک لمحۂ خالی کی صدا سب نے سنی تھی

    اک شور خموشی کو بڑھانے کے لیے تھا

    خیرہ ہیں نگاہیں تو نہ کچھ دیکھ سکیں گی

    منظر جو یہاں تھا نظر آنے کے لیے تھا

    آپ اپنی جسارت سے تہہ آب ہوا ہے

    وہ ڈوبنے والے کو بچانے کے لیے تھا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    شمیم حنفی

    شمیم حنفی

    RECITATIONS

    شمیم حنفی

    شمیم حنفی,

    شمیم حنفی

    ہر نقش نوا لوٹ کے جانے کے لیے تھا شمیم حنفی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے