Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر قدم پر شوق منزل کی فراوانی تو ہے

مانی جائسی

ہر قدم پر شوق منزل کی فراوانی تو ہے

مانی جائسی

MORE BYمانی جائسی

    دلچسپ معلومات

    اپریل1942

    ہر قدم پر شوق منزل کی فراوانی تو ہے

    راہ دشوار محبت میں یہ آسانی تو ہے

    بے شک اس جینے سے مر جانے میں آسانی تو ہے

    لیکن اے دل مرضیٔ قاتل کی قربانی تو ہے

    سچ ہے شیون سے مرے ان کو پریشانی تو ہے

    لیکن آخر درد عذر نالہ سامانی تو ہے

    کامیابی ہو نہ ہو بیٹھا نہ رہ تدبیر کر

    مدعا بس میں نہیں ہے سعیٔ امکانی تو ہے

    آج یہ تسکین کافی ہے کہ کل روز جزا

    روئداد زیست کہہ کر داد غم پانی تو ہے

    ہاں یہاں یہ ہے کہ مقصود و تمنا ساتھ ہیں

    ورنہ یہ جنت ہماری جانی پہچانی تو ہے

    ایک ظرف دل ہے اس میں دو کی گنجائش کہاں

    دور اے جمعیت خاطر پریشانی تو ہے

    ہاں برے کو بھی نہ ایذا دے کہ اس کی ذات میں

    خوئے انسانی نہیں ہے روح حیوانی تو ہے

    رہنمائی عقل سے چاہی شروع عشق میں

    عفو کر اے بے خودی یہ میری نادانی تو ہے

    دیکھیے بازار محشر میں یہ کن داموں بکے

    جنس غم کی خیر سے دنیا میں ارزانی تو ہے

    اور نکلے گی کوئی تدبیر پیراہن دری

    ہوں جو شل ہیں ہاتھ شوق چاک دامانی تو ہے

    آئنہ میں اقتدار حسن کی صورت کہاں

    آئنہ رکھ دے ادھر آ میری حیرانی تو ہے

    ان کو کیا ٹوٹے کسی کا دل کہ رسوا ہو کوئی

    خوش رہیں یوسف کہ ثابت پاک دامانی تو ہے

    کس غرض سے پھر گوارا کیجیے تکلیف ضبط

    راز رکھ کر بھی محبت کی سزا پانی تو ہے

    اہل دل سے یہ جہاں خالی بھی رہتا ہے کہیں

    عرفیؔ‌ و غالبؔ نہیں فانیؔ نہیں مانیؔ تو ہے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے