ہر رنگ طرب موسم و منظر سے نکالا
ہر رنگ طرب موسم و منظر سے نکالا
اک راستہ پھر سعئ مکرر سے نکالا
چلنے لگی ہر سمت سے جب باد خوش آثار
اک اور بھنور ہم نے سمندر سے نکالا
دیتی رہی آواز پہ آواز یہ دنیا
سر ہم نے نہ پھر خاک کی چادر سے نکالا
کم پڑ گئی پرواز کو جب وسعت افلاک
اک اور فلک اپنے ہی شہ پر سے نکالا
ہم دل سے رہے تیز ہواؤں کے مخالف
جب تھم گیا طوفاں تو قدم گھر سے نکالا
اب کیفیت و رنگ نظر آئی جو دنیا
موسم نیا پھر اپنے ہی اندر سے نکالا
آثار نظر آئے نہ سیرابئ دل کے
تھک ہار کے سودائے نمو سر سے نکالا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.