ہر شام دلاتی ہے اسے یاد ہماری
ہر شام دلاتی ہے اسے یاد ہماری
اتنی تو ہوا کرتی ہے امداد ہماری
کچھ ہیں بھی اگر ہم تو گرفتار ہیں اپنے
زنجیر نظر آتی ہے آزاد ہماری
یہ شہر نظر آتا ہے ہم زاد ہمارا
اور گرد نظر آتی ہے فریاد ہماری
یہ راہ بتا سکتی ہے ہم کون ہیں کیا ہیں
یہ دھول سنا سکتی ہے روداد ہماری
ہم گوشہ نشینوں سے ہے مانوس کچھ ایسی
جیسے کہ یہ تنہائی ہو اولاد ہماری
اچھا ہے کہ دیوار کے سائے سے رہیں دور
پڑ جائے نہ دیوار پہ افتاد ہماری
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 18)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.