ہر شخص میں کچھ لوگ کمی ڈھونڈ رہے ہیں
ہر شخص میں کچھ لوگ کمی ڈھونڈ رہے ہیں
نادان ہیں مثبت میں نفی ڈھونڈ رہے ہیں
گل ڈھونڈ رہے ہیں نہ کلی ڈھونڈ رہے ہیں
گلشن میں بس اک شاخ ہری ڈھونڈ رہے ہیں
اس یگ میں کہاں ہم بھی ولی ڈھونڈ رہے ہیں
انساں میں صفات بشری ڈھونڈ رہے ہیں
بادل کی سیاہی میں کرن جیسی چمکتی
ہر غم میں چھپی ہم بھی خوشی ڈھونڈ رہے ہیں
اک شعر جو موزوں نہیں کر پائے ہیں اب تک
غالبؔ کی غزل میں بھی کمی ڈھونڈ رہے ہیں
مدت سے تقاضہ ہے کہ لوٹا دو مرا دل
مدت سے بہانا ہے ابھی ڈھونڈ رہے ہیں
تہذیب و تمدن کو خلوص اور وفا کو
اعظمؔ ہی نہیں آج سبھی ڈھونڈ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.