''ہر تمنا دل سے رخصت ہو گئی'' (ردیف .. ی)
''ہر تمنا دل سے رخصت ہو گئی''
لیجئے فرصت ہی فرصت ہو گئی
کون سمجھائے در و دیوار کو
جن کو تیرے دید کی لت ہو گئی
ہم نہیں اب بارشوں کے منتظر
اب ہمیں صحرا کی عادت ہو گئی
سرحدوں کی بستیوں سا دل ہوا
وحشتوں کی جن کو عادت ہو گئی
ساحلوں پر کیا گھروندوں کا وجود
ٹوٹنا ہی ان کی قسمت ہو گئی
راحتوں کی بھی طلب باقی نہیں
درد سے ایسے محبت ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.