Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حرفوں کا دل کانپ رہا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

کنول ضیائی

حرفوں کا دل کانپ رہا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

کنول ضیائی

MORE BYکنول ضیائی

    حرفوں کا دل کانپ رہا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

    کس قاتل کا نام لکھا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

    خون سے جلتا ایک دیا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

    آج بھی کتنی گرم ہوا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

    کروٹ لے کر ایک قیامت جاگنے والی ہے اب شاید

    کہنے کو اک سناٹا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

    سہما سہما کھویا کھویا کب سے بیٹھا سوچا رہا ہوں

    کس نے مجھ کو قید کیا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

    سب جانے پہچانے چہرے میں بھی تو بھی یہ بھی وہ بھی

    لاشوں کا اک شہر بسا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

    لفظوں کی دیوار کے آگے عکس ابھر آیا ہے کس کا

    خنجر لے کر کون کھڑا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

    روح غزل پر تنہائی میں جانے کتنے وار ہوئے ہیں

    مصرع مصرع تھراتا ہے لفظوں کی دیوار کے پیچھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے