Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حریف گردش ایام تو بنے ہوئے ہیں

اکبر حمیدی

حریف گردش ایام تو بنے ہوئے ہیں

اکبر حمیدی

MORE BYاکبر حمیدی

    حریف گردش ایام تو بنے ہوئے ہیں

    وہ آئیں گے نہیں آئیں گے ہم سجے ہوئے ہیں

    بڑا ہی خوشیوں بھرا ہنستا بستا گھر ہے مرا

    اسی لیے تو سبھی قمقمے جلے ہوئے ہیں

    وہ خود پسند ہے خود کو ہی دیکھنا چاہے

    سو اس کے چاروں طرف آئنے لگے ہوئے ہیں

    یہ کس حسیں کی سواری گزرنے والی ہے

    جو کائنات کے سب راستے سجے ہوئے ہیں

    مہک رہی ہے فضا اس بدن کی خوشبو سے

    چمن ہرا بھرا ہے پھول بھی کھلے ہوئے ہیں

    میں اس کی سمت میں خود راستہ بناؤں گا

    وگرنہ اس کی طرف راستے بنے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے