حسیں صبح حسیں شام چاہتا ہوں میں
حسیں صبح حسیں شام چاہتا ہوں میں
کہ زندگی کو خوش انجام چاہتا ہوں میں
ذرا سا مسکرا کے میری طرف دیکھ تو لو
ہوں تشنہ بادۂ گلفام چاہتا ہوں میں
نہیں ہے شک کوئی اس میں تو نیک سیرت ہے
زمانے بھر میں ترا نام چاہتا ہوں میں
وہ جس کے واسطے کھائیں ہیں ٹھوکریں کتنی
اسی کو ہم سفر ہر گام چاہتا ہوں میں
ترا خیال ہو دل میں لبوں پہ ذکر ترا
کہ پھر سے یوں سحر و شام چاہتا ہوں میں
کرنؔ یہ کون کہے بڑھ کے میرے ساقی کو
کہ اس کے ہاتھوں سے اک جام چاہتا ہوں میں
- کتاب : Shehr-e-Sukhan (Pg. 21)
- Author : Karan Singh Karan
- مطبع : Manvi Parkashan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.