Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسرت دید رہی دید کا خواہاں ہو کر

ابو محمد واصل بہرائچی

حسرت دید رہی دید کا خواہاں ہو کر

ابو محمد واصل بہرائچی

MORE BYابو محمد واصل بہرائچی

    حسرت دید رہی دید کا خواہاں ہو کر

    دل میں رہتے ہیں مگر رہتے ہیں ارماں ہو کر

    وہ مرے پاس ہیں احساس یہ ہوتا ہے ضرور

    اس قدر دور ہیں نزدیک رگ جاں ہو کر

    ہوش میں لانے کی تدبیر نہ کر اے ناصح

    میں نے پایا ہے انہیں چاک گریباں ہو کر

    خانۂ دل ہے تمہارا تمہیں رہ سکتے ہو

    غیر کو حق یہ نہیں ہے رہے مہماں ہو کر

    در جاناں پہ پہنچنا ہے تو اس طرح پہنچ

    چاک دل چاک جگر چاک گریباں ہو کر

    رخ کا شیدائی ہے مائل بہ سیر گیسو

    کہیں کافر نہ وہ ہو جائے مسلماں ہو کر

    تار دامن کے اڑے عشق کو معراج ملی

    زیب گلشن ہوا گل چاک گریباں ہو کر

    آ گیا حضرت صوفی کے در دولت پر

    کیا کروں اب گہر و لعل بداماں ہو کر

    لذت غم پہ کروں راحت کونین نثار

    کوئی آئے نہ مرے درد کا درماں ہو کر

    جب کوئی اپنی حقیقت سے جدا ہوتا ہے

    ٹھوکریں کھاتا ہے دنیا میں پریشاں ہو کر

    اس طرح جلوہ دکھاتے ہیں نہ میں دیکھ سکوں

    دل میں رہتے ہیں مگر آنکھ سے پنہاں ہو کر

    ان کا آئینہ ہوں آئینے میں ہے عکس جمال

    کیوں نہ دیکھیں وہ مجھے غور سے حیراں ہو کر

    ان کے جلووں میں جو کھو جاؤں تو ڈھونڈو نہ مجھے

    کون ملتا ہے کسے واصل جاناں ہو کر

    بعد از مرگ عنایات میں تفریق نہ کی

    دل میں تصویر رہی آپ کی احساں ہو کر

    وقت ایسا بھی پڑا بادیہ پیمائی میں

    راہ میں گل جو ملے خار بہ داماں ہو کر

    مأخذ :
    • کتاب : Jalwa-e-Haq (Pg. 31)
    • Author : Abu Mohammad vasil
    • مطبع : Urdu Academy (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے