Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوائے فصل گل کے ساتھ برق شعلہؔ بار آئی

شعلہ کراروی

ہوائے فصل گل کے ساتھ برق شعلہؔ بار آئی

شعلہ کراروی

MORE BYشعلہ کراروی

    دلچسپ معلومات

    (مشاعرہ لالہ دوارکا پرشاد عرف منواجی نشاطؔ مصری باغ 23نومبر 1953ء)

    ہوائے فصل گل کے ساتھ برق شعلہؔ بار آئی

    نشیمن میں لگی ہے آگ گلشن میں بہار آئی

    گلوں پر تازگی آئی نہ باد‌‌ عطر بار آئی

    جہان رنگ و بو میں نام کو فصل بہار آئی

    کھلا غنچہ نہ دل کا گرچہ گلشن میں بہار آئی

    ہوائے موسم گل بھی نہ اس کو سازگار آئی

    گلوں پر ایسی غفلت تھی نہ چونکے صحن‌ گلشن میں

    جگانے کے لئے فریاد بلبل گو ہزار آئی

    سبب اس کے سوا کچھ بھی نہیں آنسو بہانے کا

    کہ شبنم بے ثباتیٔ جہاں پر اشک بار آئی

    ستا کر شاد ہوتے ہیں یہ فطرت ہے حسینوں کی

    جو رونے پر مرے ان کو ہنسی بے اختیار آئی

    فضائے صحن گلشن بھی نہ تھی خالی کدورت سے

    نسیم صبح بھی آلودۂ گرد و غبار آئی

    نفس کی آمد و شد کا بھروسہ کچھ نہیں شعلہؔ

    پیام موت لے کر خود حیات مستعار آئی

    مأخذ :
    • کتاب : Naghmah-e-Fikr (Pg. 132)
    • Author : Shola Saiyed Momin Husain Taqvi Kararivi
    • مطبع : Shabistan 218 Shahah ganj Allahabad (1968)
    • اشاعت : 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے