ہوا کا جھونکا بھی نظریں جما کے بیٹھ گیا
ہوا کا جھونکا بھی نظریں جما کے بیٹھ گیا
میں ریت پر ترا چہرہ بنا کے بیٹھ گیا
سراپا ناز وہ محفل میں آ کے بیٹھ گیا
نہ جانے کتنوں کے طوطے اڑا کے بیٹھ گیا
تھا انتظار مجھے جس کے لوٹ آنے کا
کسی کو اور وہ اپنا بنا کے بیٹھ گیا
بھٹک رہی تھی ہوا کاسۂ طلب لے کر
سو راستے میں دیا میں جلا کے بیٹھ گیا
وہ ایک بلبلہ جو سطح آب پر ابھرا
بساط میری وہ مجھ کو بتا کے بیٹھ گیا
کریدنے سے نہ باز آیا راکھ ماضی کی
وہ آخر انگلیاں اپنی جلا کے بیٹھ گیا
ملال و رشک ہے جیراجپوریؔ کو اس کا
نیازؔ سے بھی کوئی دل لگا کے بیٹھ گیا
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 123)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.