ہوا کا شور صدائے سحاب میرے لئے
ہوا کا شور صدائے سحاب میرے لئے
جہان جبر کا ہر اضطراب میرے لیے
سلگتا جاتا ہوں میں اور پڑھتا جاتا ہوں
کھلا پڑا ہے زمانے کا باب میرے لیے
میں منتظر تھا جہاں پر گلاب کھلنے کا
وہیں پریشاں تھی بوئے گلاب میرے لیے
یہ میری عمر کی شب یہ اڑی ہوئی نیندیں
نہ کوئی خواب نہ افسون خواب میرے لیے
تباہ کر دیا عہد جواں کی باتوں نے
شباب اس کے لئے تھا شراب میرے لیے
جہاں ہے نشۂ خواب سحر میں کھویا ہوا
ہے سر پہ آیا ہوا آفتاب میرے لئے
رہا ہے دھیان میں اک جسم چاند سا جعفرؔ
ہوئی وہاں ہے شب ماہتاب میرے لئے
- کتاب : Auraaq (Pg. 46)
- Author : Vazeer Agha
- مطبع : Office auraq. chouck Urdu Bazar, Lahore (Nov. Dec. 1974)
- اشاعت : Nov. Dec. 1974
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.