ہوا کے حوصلے زنجیر کرنا چاہتا ہے
ہوا کے حوصلے زنجیر کرنا چاہتا ہے
وہ میری خواہشیں تصویر کرنا چاہتا ہے
نظر جس سے چرا کر میں گزرنا چاہتی ہوں
وہ موسم ہی مجھے تسخیر کرنا چاہتا ہے
وصال دید کو آنکھیں چھپانا چاہتی ہیں
مگر دل واقعہ تحریر کرنا چاہتا ہے
مزاج باد و باراں آشنا ہے شوق لیکن
نئے دیوار و در تعمیر کرنا چاہتا ہے
مرے سارے سوال اس کی نظر کے منتظر ہیں
وہ دانستہ مگر تاخیر کرنا چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.