ہوا کی راہ نمائی پہ شک نہیں رکھتے
ہوا کی راہ نمائی پہ شک نہیں رکھتے
ہم اپنے پاؤں کے نیچے سڑک نہیں رکھتے
ہماری آنکھوں میں اک ایسا خواب سمٹا ہے
پئے سرور پلک پر پلک نہیں رکھتے
ہوا دہاڑ کے ٹکرائے بھی تو کیا حاصل
پہاڑ اپنے بدن میں لچک نہیں رکھتے
تم اس کو کند سمجھ کر نہ دھوکا کھا جانا
ہم اپنی تیغ انا پر چمک نہیں رکھتے
ہماری گلیوں میں ایسے بھی لوگ آتے ہیں
زمیں پہ پیر ہیں رکھتے دھمک نہیں رکھتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.