Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا نے سینے میں خنجر چھپا کے رکھا ہے

صاحبہ شہریار

ہوا نے سینے میں خنجر چھپا کے رکھا ہے

صاحبہ شہریار

MORE BYصاحبہ شہریار

    ہوا نے سینے میں خنجر چھپا کے رکھا ہے

    یہ دیکھنا ہے کہ اب وار کس پہ کرتا ہے

    خبر یہ عام ہے پھر بھی یہ کیسا پردہ ہے

    کہ ٹوٹا آئنہ اس نے سنبھال رکھا ہے

    زباں بھی چپ ہے فضا پر ہے خامشی طاری

    ہے کس کا خوف تجھے کیوں کسی سے ڈرتا ہے

    تمہارے پاؤں کے نیچے کہیں زمیں ہی نہیں

    سفر کا کر کے تو کیسے ارادہ بیٹھا ہے

    ہوئی ہے شام دریچوں پہ چاند چمکے ہے

    ہے کس کا سایہ جو شب بھر سسکتا رہتا ہے

    کہاں کہاں نہ پرندوں نے پنکھ پھیلائے

    مگر یہ کیا کہ کسی شاخ پر ٹھکانا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے