ہوا سے بادہ نچوڑیں کلی کو جام کریں
ہوا سے بادہ نچوڑیں کلی کو جام کریں
سکوت رنگ چمن سے ذرا کلام کریں
ہمیں تو کوئی بھی پہچانتا نہیں ہے یہاں
نگاہ کس سے ملائیں کسے سلام کریں
زمانہ اس پہ تلا ہے خرد کی بات رہے
ہمیں یہ ضد ہے کہ اونچا جنوں کا نام کریں
فضا ہے گوش بر آواز چپ ہیں اہل نوا
اب اس ادھوری کہانی کو ہم تمام کریں
تمہارے جام کو پہلے نظر سے چھلکا دیں
پھر اپنے ہوش میں آ کر طواف جام کریں
کسی غزال میں بھی اب نہیں رم وحشت
ہم اپنے سحر تمنا سے کس کو رام کریں
خلوص دل کا صلہ سوز آرزو کا گہر
اسی گہر فریدؔی چراغ شام کریں
- کتاب : Kufr-e-tamanna (Pg. 45)
- Author : Mugheesuddeen Faeeidi
- مطبع : Maktaba Jamia LTD in Jamia Nagar, Delhi (1987)
- اشاعت : 1987
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.