حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے
حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے
کہ دار پر گئے ہم اور پھر اتر آئے
عجیب حال کے مجنوں تھے جو بہ عشوہ و ناز
بہ سوئے باد یہ محمل میں بیٹھ کر آئے
کبھی گئے تھے میاں جو خبر کے صحرا کی
وہ آئے بھی تو بگولوں کے ساتھ گھر آئے
کوئی جنوں نہیں سودائیان صحرا کو
کہ جو عذاب بھی آئے وہ شہر پر آئے
بتاؤ دام گرو چاہیے تمہیں اب کیا
پرندگان ہوا خاک پر اتر آئے
عجب خلوص سے رخصت کیا گیا ہم کو
خیال خام کا تاوان تھا سو بھر آئے
- کتاب : Gumaan (Poetry) (Pg. 57)
- Author : Jaun Elia
- مطبع : Takhleeqar Publishers (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.