Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوس گل زار کی مثل عنادل ہم بھی رکھتے تھے

آغا حجو شرف

ہوس گل زار کی مثل عنادل ہم بھی رکھتے تھے

آغا حجو شرف

MORE BYآغا حجو شرف

    ہوس گل زار کی مثل عنادل ہم بھی رکھتے تھے

    کبھی تھا شوق گل ہم کو کبھی دل ہم بھی رکھتے تھے

    قضا بھی تیرے ہاتھوں چاہتے تھے تجھ کو کیا کیجے

    نہیں تو تیغ دم کے ساتھ قاتل ہم بھی رکھتے تھے

    خطائے عشق پر ہم پر نہ اتنا بھی ستم ڈھاؤ

    اگر چاہا تو چاہا کیا ہوا دل ہم بھی رکھتے تھے

    خدا کو علم ہے زندہ ہے یا جل بھن گیا شب کو

    دل اپنا تیرے پروانوں میں شامل ہم بھی رکھتے تھے

    مری جاں بازیوں پر گور میں رستم یہ کہتا ہے

    نہ تھے ایسے جری گو شیر کا دل ہم بھی رکھتے تھے

    علاقہ عشق کا لیتے یہ سوچے ہوں گے بربادی

    وگرنہ نقد جان و سکۂ دل ہم بھی رکھتے تھے

    خدا کے سامنے ہوگی جو پرسش عشق بازوں کی

    کہیں گے ہم بھی اتنا عشق کامل ہم بھی رکھتے تھے

    تمنا تھی ہمیں بھی تیری صحبت دیکھ لینے کی

    کہ پروانے تھے شوق و ذوق محفل ہم بھی رکھتے تھے

    بڑے عقدہ کشا تھے تم تو حل اس کو بھی کرنا تھا

    مہم عشق سر کرنے کی مشکل ہم بھی رکھتے تھے

    تلاش یار میں خفیہ گئے عشاق دنیا سے

    خبر بھی کی نہ ہم کو شوق منزل ہم بھی رکھتے تھے

    کوئی لحظہ جدائی میں تڑپنے سے نہ فرصت تھی

    کبھی پہلو میں دل مانند بسمل ہم بھی رکھتے تھے

    جنوں کا زور تھا دل میں جگہ کر لی تھی وحشت نے

    غرض پیش نظر لیلیٰ و محمل ہم بھی رکھتے تھے

    جگہ دل کی طرح پہلو میں دی ہوتی ہمیں تم نے

    لیاقت اس سرافرازی کے قابل ہم بھی رکھتے تھے

    اسے کیوں کر نہ کہتے ہم کہ یکتا ہے خدائی میں

    شناسا تھے تمیز حق و باطل ہم بھی رکھتے تھے

    خدا نے جان چھڑوائی شرفؔ وہ خود بگڑ بیٹھا

    حقیقت میں عجب معشوق جاہل ہم بھی رکھتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے