ہوس کی آگ بجھی دل کی تشنگی ہے وہی
ہوس کی آگ بجھی دل کی تشنگی ہے وہی
سکون جاں سے تہی میری زندگی ہے وہی
دل فسردہ میں احساس ہی نہیں باقی
جہان کہنہ میں ورنہ شگفتگی ہے وہی
جمال اور جنوں ہو چکے زمانہ شناس
نیاز و ناز میں کہنے کو سادگی ہے وہی
کوئی قصور تو ثابت نہ ہو سکا لیکن
جو بد گماں تھے انہیں مجھ سے برہمی ہے وہی
وہ ہر قدم کے اثر سے ہے با خبر پھر بھی
رہ حیات میں انساں کی کج روی ہے وہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.