ہوس سے جسم کو دو چار کرنے والی ہوا
ہوس سے جسم کو دو چار کرنے والی ہوا
چلی ہوئی ہے گنہ گار کرنے والی ہوا
یہیں کہیں مرا لشکر پڑاؤ ڈالے گا
یہیں کہیں ہے گرفتار کرنے والی ہوا
تمام سینہ سپر پیڑ جھکنے والے ہیں
ہوا ہے اور نگوں سار کرنے والی ہوا
پڑے ہوئے ہیں یہاں اب جو سر بریدہ چراغ
گزشتہ رات تھی یلغار کرنے والی ہوا
ہماری خاک اڑاتی پھرے ہے شہر بہ شہر
ہماری روح کا انکار کرنے والی ہوا
اسی خرابے میں رہنے کی ٹھان بیٹھی ہے
بدن کا دشت نہیں پار کرنے والی ہوا
نہ جانے کون طرف لے کے چل پڑے آزرؔ
دھویں سے مجھ کو نمودار کرنے والی ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.