حیات لاابالی مجھ کو فرحتؔ سازگار آئی
حیات لاابالی مجھ کو فرحتؔ سازگار آئی
کہ استغنا میں عشرت بے نیاز اضطرار آئی
ستم کی راہ سے جب بے وفائی کامگار آئی
تو پھر راہ محبت سے وفا کیوں سوگوار آئی
فریب یک تبسم سے قبائے گل ہے صد پارہ
شگوفوں کے لئے کیا کیا بھرم لے کر بہار آئی
مری قسمت مجھے منزل پہ اب لائی تو کیا حاصل
جو دن تھے زندگی کے وہ تو رستے میں گزار آئی
یہ کیا انداز قسام ازل تھا کیا نوازش تھی
مرے حصہ میں لے دے کر حیات مستعار آئی
تہی کشکول نرگس اور ہے ساغر بکف لالہ
یہ کس انداز سے اب کے بہار کم عیار آئی
مرے کام و دہن کی آزمائش کے لئے شاید
مئے دوآتشہ پیہم برنگ نور و نار آئی
ہوئی طوق و سلاسل کو ہمارے جب کبھی جنبش
صدائے رستاگاری ہم کو فرحتؔ بار بار آئی
- کتاب : Saaz-e-hayat (Pg. 74)
- Author : Prem Shankar Goila Farhat
- مطبع : Maktaba Tahriik, Ansari Market, Daryaganj (1965)
- اشاعت : 1965
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.