حیات کیا ہے مآل حیات کیا ہوگا
حیات کیا ہے مآل حیات کیا ہوگا
تو اس پہ غور کرے گا تو غمزدہ ہوگا
سنبھل سنبھل کے جو یوں پتھروں پہ چلتا ہے
ضرور اس کی حفاظت میں آئنہ ہوگا
جو کہہ رہا کہ نیند اڑ گئی ہے آنکھوں سے
یہ شخص پہلے بہت خواب دیکھتا ہوگا
سنا کیا جو مرا حال اس توجہ سے
وہ اجنبی بھی کسی غم میں مبتلا ہوگا
کسی کے ربط و تعشق پہ اتنا ناز نہ کر
حنا کا رنگ ہے دو روز میں ہوا ہوگا
جوان ہوتا تو پاگل ہوا سے لڑتا بھی
درخت تھا وہ پرانا اکھڑ گیا ہوگا
یہ خشت خشت بکھرتا ہوا کھنڈر صابرؔ
کبھی نہ جانے یہ کس کا محل سرا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.