ہزاروں سال چلنے کہ سزا ہے
ہزاروں سال چلنے کہ سزا ہے
بتا اے وقت تیرا جرم کیا ہے
اجالا کام پر ہے پو پھٹے سے
اندھیرا چین سے سویا ہوا ہے
ہوا سے لڑ رہے بجھتے دیے نے
ہمارا ذہن روشن کر دیا ہے
وہ سورج کے گھرانے سے ہے لیکن
فلک سے چاندنی برسا رہا ہے
بدن پر روشنی اوڑھی ہے سب نے
اندھیرا روح تک پھیلا ہوا ہے
سنا ہے اور اک بھوکا بھکاری
خدا کا نام لیتے مر گیا ہے
وہی ہم ہیں نئی شکلوں میں انجمؔ
وہی صدیوں پرانا راستہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.