ہجر بخشا کبھی وصال دیا
عشق نے جو دیا کمال دیا
ایک خط جو سنبھالنا تھا مجھے
جانے میں نے کہاں سنبھال دیا
شکر اس کا کروں ادا کیسے
جس نے حیرت دی اور سوال دیا
میری قسمت کا فیصلہ اس نے
معرض التوا میں ڈال دیا
خود کیا فیصلہ خلاف اپنے
مشکلوں سے اسے نکال دیا
سب کو دل کی بتاتا تھا تیمورؔ
میں نے پوچھا تو ہنس کے ٹال دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.