حنا کے قوس قزح کے شجر کے کیا کیا رنگ
حنا کے قوس قزح کے شجر کے کیا کیا رنگ
وہ آنکھ لائی ہے زنجیر کر کے کیا کیا رنگ
تجھے خبر نہیں پہلوئے موسم گل سے
چھلک رہے ہیں تری چشم تر کے کیا کیا رنگ
اتر رہے ہیں مری حیرتوں کے آنگن میں
فراز شب سے طلوع سحر کے کیا کیا رنگ
سر وصال ترے کیف و کم سے ظاہر ہیں
مری نظر پہ کف کوزہ گر کے کیا کیا رنگ
فضا خموش ہوئی پھر بھی رقص کرتے ہیں
نواح جاں میں کسی کی نظر کے کیا کیا رنگ
سفر میں ترک مسافت پہ دل ہوا مائل
مسافتوں میں کھلے اپنے گھر کے کیا کیا رنگ
گماں بہار کا ہوتا ہے اب خزاں پہ رضیؔ
چرا لیے ہیں خزاں نے شجر کے کیا کیا رنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.