Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حصار جسم سے آزاد ہونے والا ہوں

نہال رضوی

حصار جسم سے آزاد ہونے والا ہوں

نہال رضوی

MORE BYنہال رضوی

    حصار جسم سے آزاد ہونے والا ہوں

    کسی کو پا کے کسی شے کو کھونے والا ہوں

    جو مٹ گئے ہیں وہ اقدار جمع کرنے ہیں

    بکھر گئے ہیں جو موتی پرونے والا ہوں

    ہے قحط آب کا منظر تو چار سو لیکن

    میں اپنی چشم حقیقت بھگونے والا ہوں

    میں اپنے درد کے طوفاں دبائے سینے میں

    ہنسا چکا ہوں زمانے کو رونے والا ہوں

    یہ جانتا ہوں پھر اک بار کوئی کاٹے گا

    وفا کی فصل پھر اک بار بونے والا ہوں

    یہ جان کر بھی ندی پر نظر ٹکائے ہوں

    سراب بن کے سرابوں میں کھونے والا ہوں

    ہزار دن میں میں سورج بنا پھروں پھر بھی

    سیاہ رات کے مقتل میں کھونے والا ہوں

    تھپک تھپک کے سلاتے ہیں اس لئے ہی نہالؔ

    کہ خواب جان گئے ہیں میں سونے والا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے