Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہو گئی اپنوں کی ظاہر دشمنی اچھا ہوا

اصغر ویلوری

ہو گئی اپنوں کی ظاہر دشمنی اچھا ہوا

اصغر ویلوری

MORE BYاصغر ویلوری

    ہو گئی اپنوں کی ظاہر دشمنی اچھا ہوا

    چھوڑ دی ہم نے بھی ان کی دوستی اچھا ہوا

    بچ گئے اپنوں کے ہر مشق ستم سے شکر ہے

    دوستوں نے ہم کو سمجھا اجنبی اچھا ہوا

    جس کو جینے کا ذرا سا بھی نہیں تھا حوصلہ

    ڈر کے غم سے مر گیا وہ آدمی اچھا ہوا

    جانے میں اور تو کے جھگڑے کیسے سلجھاتے بھی ہم

    آ گئی تھی کام اپنی بے خودی اچھا ہوا

    شام کے سائے سے بھی ڈرتی رہی جو روشنی

    کھا گئی اس روشنی کو تیرگی اچھا ہوا

    غم ہی اپنا یار ہے دل سے جدا ہوتا نہیں

    چند لمحوں کی خوشی اب جا چکی اچھا ہوا

    کون دیتا مجھ کو ان کی بے وفائی کا ثبوت

    آپ نے کر دی کہی کو ان کہی اچھا ہوا

    مجھ کو دیوانہ سمجھ کر لوگ مجھ سے دور ہیں

    مفت میں جو مجھ پہ یہ تہمت لگی اچھا ہوا

    اس طرح سے لاج رکھ لی ہم نے اصغرؔ پیار کی

    روتے روتے آ گئی لب پر ہنسی اچھا ہوا

    مأخذ :
    • کتاب : Khule Alfaaz (Pg. 24)
    • Author : Asghar Veloori
    • مطبع : Sarmadi Publications (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے