ہونے کو اب کیا دیکھیے کیا کچھ ہے اور کیا کچھ نہیں
ہونے کو اب کیا دیکھیے کیا کچھ ہے اور کیا کچھ نہیں
منظر ابھی ہے سامنے وہ بھی کہ جب تھا کچھ نہیں
اس کی حنا پر وار دے فی الفور دل کی سلطنت
پیارے کسی کے ہاتھ میں تا دیر رہتا کچھ نہیں
مت جان دل کے سامنے کافی ہے اک چہرہ ترا
ایسے اندھیرے کے لئے اتنا اجالا کچھ نہیں
کتنے گھروندے ریت کے موجیں بہا کر لے گئیں
ہر بار اک دل کے سوا ایسے میں ٹوٹا کچھ نہیں
صورت کو معنی کے تئیں درکار ہے کچھ فاصلہ
جب تک تھا آگے آنکھ کے میں نے تو دیکھا کچھ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.