ہوش منزل کھو کے منزل کا پتا پاتے ہیں لوگ
ہوش منزل کھو کے منزل کا پتا پاتے ہیں لوگ
ترک لذت میں تو کچھ لذت سوا پاتے ہیں لوگ
درد کے ماروں کو ہی درد آشنا پاتے ہیں لوگ
بے وفاؤں میں کہاں بوئے وفا پاتے ہیں لوگ
نطق قاصر ہے بیاں سے وہ مزا پاتے ہیں لوگ
مجھ سے پوچھو عشق میں گم ہو کے کیا پاتے ہیں لوگ
بعد استغراق ہاتھ آئی ہے بس مطلب کی بات
ڈوب کر گہرے میں در بے بہا پاتے ہیں لوگ
کرتے اپنے سے بڑوں کا ہیں جو دل سے احترام
رہتے ہیں خوش یوں بزرگوں کی دعا پاتے ہیں لوگ
منزل دار و رسن ہو یا صلیب سرفراز
اپنے ہی نقش کف پا جا بجا پاتے ہیں لوگ
بھول کر خود کو خدا کی یاد میں ہوتے ہیں محو
ناخدا کو بھی بھنور میں با خدا پاتے ہیں لوگ
بے خودی میں راز دل کہہ ڈالتے ہیں بے جھجک
پینے والوں کو نشے میں پارسا پاتے ہیں لوگ
چھاؤں کی دھوپ اور بارش میں ہے کھلتی اہمیت
سر چھپاتے ہیں جہاں سایہ ذرا پاتے ہیں لوگ
خود میں آتی ہیں نظر حرص و ہوس کی بستیاں
دیدۂ بینا کبھی جب اپنے وا پاتے ہیں لوگ
لطف خاص اس کا سمجھ کر دل سے کرتے ہیں قبول
جو بھی دست ناز سے اچھا برا پاتے ہیں لوگ
لگتا خالی ذہن شیطاں کی دکاں ہو جس طرح
گھر میں گھستے ہیں جو دروازہ کھلا پاتے ہیں لوگ
قدر و قیمت درد دل کی اہل دل سے پوچھئے
درد کو درمان درد لا دوا پاتے ہیں لوگ
جوہر ذاتی محبت ضبط ہے اس کا شعار
حسن خود بیں کو ازل سے خود نما پاتے ہیں لوگ
خانۂ دل تو محبت میں رہا باغ و بہار
اور گھر ہوں گے جنہیں وحشت سرا پاتے ہیں لوگ
دست اقدس سے جو ہاتھ آئے غنیمت جانیے
بد دعا کو بھی بزرگوں کی دعا پاتے ہیں لوگ
بھائی کو کر دے جدا بھائی سے روٹی کیا عجب
کھانے میں خود اپنے ہونٹوں کو جدا پاتے ہیں لوگ
اس کا لطف خاص جو یہ استطاعت ہے نصیب
بار غم جز ابن آدم کیا اٹھا پاتے ہیں لوگ
چاندنی راتوں میں موج آب جو کے ساتھ ساتھ
ماہرؔ خوش گو کو بھی نغمہ سرا پاتے ہیں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.