ہوتا اگر دبیز جنون سفر کا رنگ
ہوتا اگر دبیز جنون سفر کا رنگ
خود ہی اترنے لگتا رہ پر خطر کا رنگ
سورج غروب ہوتے ہوئے مجھ سے کہہ گیا
کچھ تو بتا کہ کیسا ہے خون جگر کا رنگ
اے اہلیان امن و اخوت میں کیا کہوں
کس درجہ سرخ ہے ترے دیوار و در کا رنگ
مانا کہ لب خموش تھے آنکھیں تو چپ نہ تھیں
سب راز فاش کر گیا تیری نظر کا رنگ
ہاں اے امیر شہر ذرا آنکھ تو ملا
تجھ کو بتاؤں کیا ہے رخ معتبر کا رنگ
میں آسمان اوڑھ کے سویا رہا صباؔ
غربت پہ میری ہنستا رہا شب قمر کا رنگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.