حدود جلوۂ کون و مکاں میں رہتے ہیں
حدود جلوۂ کون و مکاں میں رہتے ہیں
نہ جانے اہل نظر کس جہاں میں رہتے ہیں
ہمیں تو موسم گل نے ہی کر دیا رسوا
سنا ہے لوگ سلامت خزاں میں رہتے ہیں
عیاں ہے ان کے ستم سے ہمارا ذوق نیاز
ہم آگ بن کے مزاج بتاں میں رہتے ہیں
کہاں تلاش کرے گی ہمیں بہار کہ ہم
کبھی قفس میں کبھی آشیاں میں رہتے ہیں
وہ راز جن کا لبوں نے نہ احترام کیا
برہنہ ہو کے دل رازداں میں رہتے ہیں
غرور حکمت و دانش میں جھومنے والو
کچھ اہل دل بھی اسی خاکداں میں رہتے ہیں
قتیلؔ ارض وطن میں بھی ہوں میں خاک بسر
مرے نصیب کہیں آسماں میں رہتے ہیں
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 249)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.