Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوئے ہیں پھر سے اندھیروں کے حوصلے روشن

نونیت شرما

ہوئے ہیں پھر سے اندھیروں کے حوصلے روشن

نونیت شرما

MORE BYنونیت شرما

    ہوئے ہیں پھر سے اندھیروں کے حوصلے روشن

    قلم سنبھال اندھیرے کو جو لکھے روشن

    یہ سوکھی جھیلیں تھیں ان میں کہاں سے آئی باڑھ

    ہماری آنکھوں میں ہیں کس کے تجربے روشن

    یہ اور بات ہوا نے بجھا دیئے کافی

    تمہاری یاد کے لیکن ہیں کچھ دیے روشن

    تمہیں چمکنا ہے تو لکھو ہم کو صفحوں پر

    ہمارے ہونے سے ہوتے ہیں حاشیے روشن

    اداس شام ہے اور سارے بنچ خالی ہیں

    کوئی زمانہ تھا ہوتے تھے قہقہے روشن

    ذرا سی دیر کو سائے میں ان کے آیا تھا

    یقین جانو ہوئے سارے زاویے روشن

    مرے قریب کوئی خواب کیسے آ پاتا

    کہ مجھ میں رہتے ہیں برسوں سے رت جگے روشن

    اب ان پہ دھند قیامت کی دھند طاری ہے

    تمہارے ساتھ جو ہوتے تھے مرحلے روشن

    حقیقتاً اسے دیکھا کہاں ہے مدت سے

    ہیں جس کی دید کے خوابوں میں واقعے روشن

    گرے جو یاد کی جیکٹ پہ یاد کے پھاہے

    اندھیرے دل میں ہوئے خوب ولولے روشن

    کیا معاف جو اک دوسرے سے دور رہے

    قریب آئے، ہوئے سارے فاصلے روشن

    میں تیرگی سہی لیکن کبھی کبھی مجھ میں

    حضور کوئی تو پہلو نکالئے روشن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے