حسن ازل نے پہلے ہمیں جلوہ گر کیا
حسن ازل نے پہلے ہمیں جلوہ گر کیا
دنیائے ہست و بود سے پھر بے خبر کیا
اس بے نیاز عشق نے آشفتہ سر کیا
دیر و حرم سجائے پریشاں نظر کیا
آسودگان خاک کو پھر در بدر کیا
ذوق نمود صبح میں برگ و شجر کیا
تا عمر اپنی ذات کے اندر بسر کیا
اس کائنات شوق کو ہم نے بھی سر کیا
دم بھر رکے تھے سایۂ مژگان یار میں
اس خانماں خراب نے بھی دل میں گھر کیا
ہم کو شعور صبر و رضا سے نواز کر
غم آشنائے لذت درد جگر کیا
اہل جنوں نے دشت نوردی کی راہ میں
آوارگان عشق کو بھی ہم سفر کیا
تجھ کو ہی ہم سے وصل کی مہلت نہیں ملی
ہم نے تو انتظار ترا عمر بھر کیا
پرتو ہے تیری ذات کا ہر لمحۂ وجود
ہم نے یہ فیصلہ تری آیات پر کیا
لو بارگاہ درد میں رکھ کر متاع دل
رفعتؔ نے اس جہان سے آگے سفر کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.