حسن فانی پر ہم اپنا دل فدا کرتے رہے
حسن فانی پر ہم اپنا دل فدا کرتے رہے
اب پشیماں ہیں کہ ساری عمر کیا کرتے ہیں
ہم سمجھتے ہیں جناب شیخ کیا کرتے رہے
حور و غلماں کے لئے یاد خدا کرتے رہے
ضبط گریہ ضبط نالہ ضبط فریاد و فغاں
عشق میں جو کچھ بھی ہم سے ہو سکا کرتے رہے
کس طرح سوئے پڑے ہیں چین سے زیر مزار
جو زمیں پر ہر گھڑی محشر بپا کرتے رہے
سچ اگر پوچھو تو ہم کافر بھی ہیں مومن بھی ہیں
بت کدہ میں بیٹھ کر یاد خدا کرتے رہے
موت ہی آخر علاج کارگر ثابت ہوئی
درد دل بڑھتا رہا جوں جوں دوا کرتے رہے
اہل ہمت نے تو اے سیمابؔ منزل مار لی
ہم مگر حرماں نصیبی کا گلا کرتے رہے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 183)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.